7 اکتوبر 2025 - 10:57
مآخذ: ابنا
برازیل کے صدر نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا

برازیل کے صدر لولا داسیلوا نے اسرائیل کی جانب سے صمود فلوٹیلا کے ارکان کی گرفتاری کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ان افراد کو اپنے سرکاری پانیوں سے باہر گرفتار کیا ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،برازیل کے صدر لولا داسیلوا نے اسرائیل کی جانب سے صمود فلوٹیلا کے ارکان کی گرفتاری کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ان افراد کو اپنے سرکاری پانیوں سے باہر گرفتار کیا ہے۔ صدر داسیلوا نے اپنے ملک کی وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام سفارتی اور قانونی ذرائع استعمال کرتے ہوئے اس غیر منصفانہ صورتحال کو جلد از جلد ختم کرے۔

صدر داسیلوا نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اسرائیل نے صمود فلوٹیلا کے متعدد ارکان کو گرفتار کر کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری رکھی ہوئی ہے، جس میں کئی برازیلی شہری بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت سے درخواست کی کہ گرفتار شدہ برازیلی شہریوں کو محفوظ طریقے سے واپس ملک بھیجا جائے۔

دوسری جانب، اسرائیل نے گزشتہ روز 171 فعالین کو رہا کیا تاہم 138 افراد، جن میں 13 برازیلی بھی شامل ہیں، ابھی بھی حراست میں ہیں۔

برازیل کے شہر سائو پاؤلو میں سینکڑوں افراد نے مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل سے غزہ پر حملے بند کرنے اور صمود فلوٹیلا کے فعالین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

صمود فلوٹیلا کے ارکان میں برازیل کے ساتھ ساتھ فلسطینی تنظیموں کے بھی نمائندے شامل تھے، جنہیں انسانی امداد لے کر غزہ پہنچنا تھا۔ اسرائیلی بحریہ نے حال ہی میں اس فلوٹیلا کا آخری بحری جہاز بھی بین الاقوامی پانیوں میں روک کر قبضہ کر لیا ہے، جس کے بعد تمام 42 کشتیوں کو اسرائیل نے کنٹرول کر لیا ہے۔

صمود فلوٹیلا کے منتظمین نے اسرائیل کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور "سمندری قزاقی" قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ غزہ کی مکمل محاصرے کے خاتمے تک امدادی کام جاری رکھیں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha